کربلا کی ریت پر زینبؑ کا سجدہ دیکھ کر
ثانی زہراؑ، نورِ عینِ مرتضیٰؑ، حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کی مناسبت قم المقدسہ میں منعقدہ جشن میں طرحی مصرعے پر پیش کیے گئے کچھ اشعار:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وجد میں ہے دینِ پیغمبرؐ یہ نقشہ دیکھ کر
کربلا کی ریت پر زینبؑ کا سجدہ دیکھ کر
فکر کی دولت ملی تب مدحتِ زینبؑ لکھی
خمس واجب ہو گیا تھا یہ خزانہ دیکھ کر
خطبۂ زینبؑ نہ تھا وہ تھا اک ایسا آئنہ
ڈر گیا جس میں یزید اپنا ہی حُلیہ دیکھ کر
نور کا خورشید سے رشتہ سمجھ میں آ گیا
تیرا خطبہ دیکھ کر، نہج بلاغہ دیکھ کر
حُر! ترے حصے میں آیا بنتِ زہراؑ کا سلام
اس طرح کے مرتبے ملتے ہیں بندہ دیکھ کر
ہیں درِ جنت پہ خوش زینبؑ کے بھائی کے غلام
جس طرح خوش ہو کوئی اپنا محلّہ دیکھ کر
بھول بیٹھے چلچلاتی دھوپ کی ساری تھکن
ہم مسافر روضۂ زینبؑ کا سایہ دیکھ کر
سن رہے ہیں غور سے سجادؑ زینب کا خطاب
”مطمئن قرآن ہے آیت کا چہرہ دیکھ کر“
آج شب ثاقبؔ! مجھے رضوان دعوت دے گئے
ہم نے اک محفل رکھی تیرا قصیدہ دیکھ کر